علاقہ کے طالب علم، نوجوان اور عام شہری اس زیادتی کو کبھی معاف نئیں کریں گے۔ اس علاقہ کے نالائق ٹولہ کو جلد الیکشن کے روز عوام کے غم و غصہ کا سامنا کرنا ہو گا ریاض فتیانہ
ریاض فتیانہ نے دن رات ایک کرکے کمالیہ میں تعلیمی اداروں کا جال بچھا کر اس علاقے میں تعلیم پر زور دیا
جس کا جتنا ظرف اور عقل تھی، اُس نے اس کے مطابق کردار ادا کیا۔ ریاض فتیانہ نے دن رات ایک کرکے کمالیہ میں تعلیمی اداروں کا جال بچھا کر اس علاقے میں تعلیمی انقلاب برپا کر دیا۔ بزریعہ تعلیم انسانی ترقی سے غربت کے خاتمہ اور خوشحالی کی بنیاد رکھی۔ اُسے جب بھی موقع ملا وہ اس علاقے کے لئیے ایم اے کلاسز، ڈگری کالج برائے خواتین جکھڑ ، گورنمنٹُ کالج آف ٹیکنالوجی، کامرس کالج، ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، معزور بچوں کے لئیے سپیشل ایجوکیشن کمپلیکس، پبلک لائبریری، بہت سے ھائر ، ھائ، مڈل، پرائمبری سکولز، کا تحفہ لے آیا۔ہزاروں بچوں کو روزگار دلوایا اور عوام کی خاطر دو برس جیل کی صعوبتیں برداشت کیں۔
اس دفعہ بھی ریاض فتیانہ نے اس علاقے کے لئیے کچھ بہت بڑا سوچا اور کمالیہ یونیورسٹی کا تحفہ اس کے شہریوں کے قدموں میں ڈھیر کردیا۔ اس کے لئے دن رات لابنگ کی، وزیراعلیٰ اور وزیراعظم سے متعدد ملاقاتیں کیں اور کمالیہ یونیورسٹی کے لئیے قائل کیا۔ یہ بات آن دی ریکارڈ ہے کہ کمالیہ واحد تحصیل تھی جس کے لئیے یونیورسٹی کا اعلان ہوا۔ پنجاب اسمبلی بجٹ ۲۰۲۱-۲۲ میں صوبائ وزیر آشفہ ریاض نے کمالیہ یونیورسٹی کی منظوری کروائ، صوبائ کابینہ سے الگ منظوری ہوی۔ اس کا چیف آرکیٹیکٹ سے چھ منزلہ خوبصورت بلڈنگ کا نقشہ بنوایا۔ دو مربع اراضی چک نمبر 710 میں یونیورسٹی کیلیے منتقل کروائ، ڈی سی ٹوبہ کو پراجیکٹ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا،
26 مارچ کو کمالیہ کے تاریخی جلسہ عام کے موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے دست مبارک سے ڈھائ ارب روپے کے پراجیکٹ “یونیورسٹی آف کمالیہ” کا سنگ بنیاد رکھا۔ ھائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی سمری پر وزیراعلی اور گورنر پنجاب نے دستخط کیے۔ پنجاُب لا ڈیپارٹمنٹ نے 5 اپریل کو باقاعدہ طور پر یونیورسٹی آف کمالیہ کا آرڈیننس جاری کیا، جس کا حکومت نے گزٹ نوٹیفیکیشن چھاپا۔
لیکن کچھ تعلیم دشمن اور جاہلیت دوست لوگوں کو دریاۓ راوی پر مل فتیانہ پُل کی طرح یہ منصوبہ بھی ایک آنکھ نہ بھایا۔ ابھی چند ہی دن پہلے کمالئہ کے سابق ایم این اے مُسلم لیگ ن نے امپورٹڈ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کی جو میڈیا پر آیا اور نتیجہ برآمد ہو گیا؛ یونیورسٹی آف کمالیہ کا منصوبہ پنجاب کے بجٹ سے نکالنے اور مستقل ختم کرنے کا اعلان گزشتہ روز حمزہ شہباز شریف حکومت نے کردیا۔
کمالیہ یونیورسٹی منصوبے کو ختم کروانے میں محترمہ نازیہ راحیل پیچھے رہیں نہ شاہد اقبال گجر، اور نہ ہی انکے سرپرست چوہدری اسدالرحمن رمدے۔
سمجھ تو سب آرہی ہے اور میں سوچ رہا ہوں کہ واقعی جس کا جتنا ظرف تھا اُس نے اُس کے مطابق اپنا کردار ادا کیا۔
علاقہ کے طالب علم، نوجوان اور عام شہری اس زیادتی کو کبھی معاف نئیں کریں گے۔ اس علاقہ کے نالائق ٹولہ کو جلد الیکشن کے روز عوام کے غم و غصہ کا سامنا کرنا ہو گا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں